اپنے ایک حیدرآبادی ماموں کا قصہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں
اس حفاظت شریعت کا ایک واقعہ ان ہی ماموں صاحب کا اور یاد آیا۔۔۔۔
ماموں صاحب بولے کہ میں بالکل ننگا ہو کر بازار میں ہو کر نکلوں اس طرح کہ ایک شخص تو آگے سے میرے عضو تناسل کو پکڑ کر کھینچے اور دوسرا پیچھے سے انگلی کرے ساتھ میں لڑکوں کی فوج ہو اور وہ یہ شور مچاتے جائیں بھڑوا ہے رے بھڑوا بھڑوا ہے رے بھڑوا ۔