دیوبندی تبلیغی شیخ الحدیث زکریا کاندھلوی لکھتے ہیں
خواجہ ابو محمد کی ہمشیرہ بھی نہایت بزرگ متقیہ تھیں ہر وقت یاد الٰہی میں مشغول رہتی تھیں۔ جس کی وجہ سے نکاح کی رغبت بھی نہیں ہوتی تھی۔
ایک مرتبہ خواجہ ابو محمد ان کے پاس آئے اور فرمایا کہ ہمشیرہ تمھارے پیٹ سے ایک لڑکے کا وجود جو ایک وقت میں قطب الاقطاب ہونے والا ہے مقدر ہو چکا ہے اور وہ بلا نکاح ممکن نہیں اس لیئے تم نکاح کر لو ۔
تاریخ مشائخ چشت:ص ۱۵۶
اس قصے سے جہاں اور بہت سے دیوبندی عقائد پر روشنی پڑتی ہے
وہیں یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اشرف علی تھانوی صاحب کے یہ پانی پتی بزرگ غیب کے معاملات پر گہری نظر رکھتے تھے۔
دیوبندی عقیدہ نبی کریم ﷺ کی دعا سے کچھ نہیں ھوتا اور آپ ﷺ غیب نہیں جانتے مگر دیوبندی یہ سب کرتے اور جانتے ہیں ؟