دیوبندیوں کے قطب العالم رشید احمد گنگوہی لکھتے ہیں
ہندوؤں کی دیوالی کی کھیلیں ، پوری اور ہندو جو اپنی سُود کی رقم سے پانی کی پیاؤ لگاتے ہیں مسلمانوں کو اس سودی رقم کے پانی پینے میں مضائقہ نہیں ۔
فتاویٰ رشیدیہ
کتاب الخطر و الاباحة صفحہ 575 مطبوعہ دار الاشاعت کراچی
گنگوہی اس سبیل کا پانی جو کہ مسلمانوں کے چندے سے لگایا گیا ہے وہ پینا پسند نہیں کریں گے اگر کوئی کافر ہندو دیوالی یا ہولی کا کھانا تحفتہ بھیجے وہ کھانا درست اور حلال ہے ۔
جب سید الشُھَدَاء حضرت امام حسین علیہ السلام کی نیاز اور آپ کے ایصالِ ثواب کیلئے پانی کی بات آتی ہے
تو ساتھ ہی بدعت و حرام کے مروڑ اٹھنے لگ جاتے ہیں ۔ آخر امامِ حسین علیہ السلام سے کیا دشمنی ہے کہ ان کے ایصالِ ثواب کا پانی ناجائز اور اس کے مقابلے میں ہندوؤں کے سودی رقم کا پانی اور ہولی دیوالی کی پوریاں جائز ؟