حضرت عائشہ کا جناب خدیجہ ع کی برتری و فضیلت کا اعتراف
بخاری نے حضرت عائشہ سے نقل کیا ہے
حدثنا سَعِيدُ بن عُفَيْرٍ حدثنا اللَّيْثُ قال كَتَبَ إلي هِشَامٌ عن أبيه عن عَائِشَةَ رضي الله عنها قالت ما غِرْتُ علي امْرَأَةٍ لِلنَّبِيِّ صلي الله عليه وسلم ما غِرْتُ علي خَدِيجَةَ هَلَكَتْ قبل أَنْ يَتَزَوَّجَنِي لِمَا كنت أَسْمَعُهُ يَذْكُرُهَا وَأَمَرَهُ الله أَنْ يُبَشِّرَهَا بِبَيْتٍ من قَصَبٍ وَإِنْ كان لَيَذْبَحُ الشَّاةَ فَيُهْدِي في خَلَائِلِهَا منها ما يَسَعُهُن
عائشہ کہتی ہیں میں نے خدیجہ کے علاوہ کسی بھی عورت پر اتنا حسد نہیں کیا، میں نے اسکو نہیں دیکھا تھا اور رسول خدا سے میری شادی سے پہلے ہی وہ دنیا سے چلی گئی تھی، لیکن میں اس لیے اس سے حسد کرتی تھی کہ رسول خدا اسکو بہت زیادہ یاد کرتے تھے اور خداوند نے اسے جنت میں جواہر، یاقوت اور سونے سے بنے گھر کی بشارت بھی دی تھی اور وہ حضرت جب بھی بھیڑ کو ذبح کرتے تھے تو اس گوشت میں سے خدیجہ کی سہیلیوں کے لیے بھی حصہ بھیجا کرتے تھے۔
البخاري الجعفي، محمد بن إسماعيل ابوعبدالله (متوفي256هـ)، صحيح البخاري، ج 3 ص 1388، تحقيق د. مصطفي ديب البغا، ناشر: دار ابن كثير، اليمامة – بيروت
دوسری روایت میں نقل ہوا ہے
وقال إِسْمَاعِيلُ بن خَلِيلٍ أخبرنا عَلِيُّ بن مُسْهِرٍ عن هِشَامٍ عن أبيه عن عَائِشَةَ رضي الله عنها قالت اسْتَأْذَنَتْ هَالَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ أُخْتُ خَدِيجَةَ علي رسول اللَّهِ صلي الله عليه وسلم فَعَرَفَ اسْتِئْذَانَ خَدِيجَةَ فَارْتَاعَ لِذَلِكَ فقال اللهم هَالَةَ قالت فَغِرْتُ فقلت ما تَذْكُرُ من عَجُوزٍ من عَجَائِزِ قُرَيْشٍ حَمْرَاءِ الشِّدْقَيْنِ هَلَكَتْ في الدَّهْرِ قد أَبْدَلَكَ الله خَيْرًا منها
عائشہ کہتی ہے خدیجہ کی بہن ہالہ نے رسول خدا سے ملنے کی اجازت لی، رسول خدا اسکو دیکھتے ہی غمگین ہو گئے اور خدیجہ کو یاد کرنے لگے، ان حضرت نے فرمایا: خدایا ہالہ آئی ہے، مجھ (عائشہ) کو غصہ آ گیا اور میں نے کہا: قریش کی عورتوں میں سے وہ کس قدر اس ٹوٹے ہوئے دانتوں والی بوڑھی عورت کو یاد کرتا ہے، وہ تو مر گئی ہے اور خدا نے اس سے بہتر اسکو عورت دی ہے۔
البخاري الجعفي، محمد بن إسماعيل ابوعبدالله (متوفي256هـ)، صحيح البخاري، ج 3 ص 1389، تحقيق د. مصطفي ديب البغا، ناشر: دار ابن كثير، اليمامة – بيروت، الطبعة: الثالثة، 1407 – 1987