اھم ترین

خلیفہ دوم حضرت عمر کا غزوہ حنین سے فرار – اہلسنت کتب سے سکین پیجز

خلیفہ دوم حضرت عمر کا غزوہ حنین سے فرار 

فتح الباري شرح صحيح البخاري 1-15 ج9

حدیث نمبر: 4322

وقال الليث: حدثني يحيى بن سعيد، عن عمر بن كثير بن افلح، عن ابي محمد مولى ابي قتادة، ان ابا قتادة، قال: لما كان يوم حنين نظرت إلى رجل من المسلمين يقاتل رجلا من المشركين وآخر من المشركين يختله من ورائه ليقتله، فاسرعت إلى الذي يختله، فرفع يده ليضربني واضرب يده فقطعتها، ثم اخذني فضمني ضما شديدا حتى تخوفت، ثم ترك فتحلل ودفعته، ثم قتلته، *وانهزم المسلمون وانهزمت معهم، فإذا بعمر بن الخطاب في الناس، فقلت له: ما شان الناس؟ قال: امر الله*، ثم تراجع الناس إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:” من اقام بينة على قتيل قتله فله سلبه”، فقمت لالتمس بينة على قتيلي، فلم ار احدا يشهد لي، فجلست، ثم بدا لي فذكرت امره لرسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال رجل من جلسائه: سلاح هذا القتيل الذي يذكر عندي فارضه منه، فقال ابو بكر: كلا لا يعطه اصيبغ من قريش، ويدع اسدا من اسد الله يقاتل عن الله ورسوله صلى الله عليه وسلم، قال: فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاداه إلي، فاشتريت منه خرافا، فكان اول مال تاثلته في الإسلام.

اور لیث بن سعد نے بیان کیا، مجھ سے یحییٰ بن سعید انصاری نے بیان کیا تھا کہ ان سے عمر بن کثیر بن افلح نے، ان سے ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کے مولیٰ ابو محمد نے کہ ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ غزوہ حنین کے دن میں نے ایک مسلمان کو دیکھا کہ ایک مشرک سے لڑ رہا تھا اور ایک دوسرا مشرک پیچھے سے مسلمان کو قتل کرنے کی گھات میں تھا، پہلے تو میں اسی کی طرف بڑھا، اس نے اپنا ہاتھ مجھے مارنے کے لیے اٹھایا تو میں نے اس کے ہاتھ پر وار کر کے کاٹ دیا۔ اس کے بعد وہ مجھ سے چمٹ گیا اور اتنی زور سے مجھے بھینچا کہ میں ڈر گیا۔ آخر اس نے مجھے چھوڑ دیا اور ڈھیلا پڑ گیا۔ میں نے اسے دھکا دے کر قتل کر دیا *اور مسلمان بھاگ نکلے اور میں بھی ان کے ساتھ بھاگ پڑا۔

اہلسنت کتب سے

About Admin

Check Also

فرمان رسول ص علی ع حق کے ساتھ اور حق علی ع کے ساتھ - اہلسینت کتب سے سکین پیجز

فرمان رسول ص علی ع حق کے ساتھ اور حق علی ع کے ساتھ – اہلسینت کتب سے سکین پیجز

فرمان رسول ص علی ع حق کے ساتھ اور حق علی ع کے ساتھ - اہلسینت کتب سے سکین پیجز