اکثر و بیشتر جب برادران اہلسنت شیعہ حضرات سے اہلبیت کے ناموں کے ساتھ علیہ السلام سنتے ہیں، تو سوال کرتے ہیں کہ کیا یہ جائز ہے؟
یہ سوال دراصل ان کے لاعلمی پر دلیل ہے، وگرنہ بخاری نے اپنی صحیح میں کئی مقام پر اہلبیت کے اسمائے مبارک کے ساتھ علیہ السلام لگایا ہے
امام بخاری اہل بیت اطہار کے نام کے ساتھ علیہ السلام کا لفظ استعمال کرتے تھے۔ جیسے آپ یہ ایک حدیث کے الفاظ ملاحظہ کریں۔
أتي عبيد الله بن زياد برأس الحسين بن علي عليه السلام ، فجعل في طست ، فجعل ينكت ، وقال في حسنه شيئا ، فقال أنس : كان أشبههم برسول الله صلى الله عليه وسلم ، وكان مخضوبا بالوسمة .
صحيح البخاري – الرقم: 3748
اس حدیث میں امام بخاری نے امام حسین بن علی کے لئے لفظ علیہ السلام استعمال کیا ہے۔
اسی طرح امام ابو داود نے اس روایت میں امام علی علیہ السلام کے ساتھ لفظ استعمال کیا
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ عَلِىٍّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُصَلِّى قَبْلَ الْعَصْرِ رَكْعَتَيْنِ.
سنن أبي داود ج۲ ص ۳۸ المؤلف : أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
اسی طرح عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری جلد ہفتم (7) صفحہ 237 مطبوعہ قسطنطنیہ میں ’’فاطمۃ علیہاالسلام ‘‘ہے.("ارشاد الباری شرح صحیح البخاری”)
قاضی ثنا ء اللہ پانی پتی نے اپنی تفسیر مظہری جلد ہفتم صفحہ 412 پر لکھا
رواہ احمد عن الحسین بن علی علیھما السلام ۔۔ ۔ وروی الطبرابی بسند حسن عن الحسین بن علی علیھما السلام –
امام شافعی علیہ رحمہ تو اہل بیت کے نام کے ساتھ لفظ علیہ السلام ہی استعمال کرتے تھے۔
مسلم شریف میں بھی کئی جگہوں پر امام مسلم نے اہل بیت کے ساتھ لفظ علیہ السلام استعمال کیا ہے۔
https://shiahaq.com/category/shia-sunni-section/