نصب معاویۃ القمیص علی منبر دمشق والأصابع معلقۃ فیہ والآلیٰ رجال من أھل الشّام لایأتون النسائ ، ولا یمسّون الغسل الاّ من حلم ،ولا ینامون علی فراش حتٰی یقتلوا قتلۃ عثمان او نفنی أرواحھم وبکوہ، سنۃ
حضرت معاویہ نے حضرت عثمان کی قمیص اور ان کی انگلیاں منبر پر لٹکا دیں اور کچھ شامیوں نے یہ قسم کھائی کہ جب تک عثمان کے قاتلوں سے انتقام نہ لے لیں یا خود نہ مارے جائیں تب تک نہ تو آرام سے سوئیں گے اور نہ ہی اپنی بیویوں کے پاس جائیں گے .اور پھر ایک سال تک ان پر گریہ کیا
کیا وجہ ہے کہ ان میت پر رونے والوں پر کسی عالم دین نے کفر یا شرک کا فتوٰی نہیں لگایا جبکہ حضرت حسین (ع) پر رونے والوں کے کفر وشرک کے فتوے آئے دن جاری کئے جاتے ہیں ؟ کیا یہ اہل بیت پیغمبر سے بغض وعناد کی علامت نہیں تو او ر کیا ہے؟