"عام مشہور روایات کے مطابق ام المومنین ام سلمہ سلام علیھا ، بصرہ کی طرف خروج کرنے کے معاملے میں عائشہ کی رائے سے متفق نہیں تھی
بلکہ وہ حضرت امیرالمومنین علی ع کی رائے سے متفق تھی ۔
معتبر روایات کے مطابق ام المومنین ام سلمہ سلام علیھا نے اپنے بیٹے عمر بن ابی سلمہ رض کو اپنے پیغام کے ساتھ مولا علی ع کی طرف بھیجا
کہ اللہ کی قسم ! مجھے یہ میرا بیٹا اپنی ذات سے بھی زیادہ عزیز ہے۔ یہ آپ کے ساتھ جائے گا اور آپ کی طرف سے لڑے گا ۔ عمر بن ابی سلمہ رض مولا علی ع کے ساتھ خروج کے لئے نکلے اور مولا علی ع ہی کے ساتھ رہے
حوالہ
حقيقة الخلاف بين الصحابة في معركتي الجمل وصفين وقضية التحكيم – علي الصلابي