وھابیت کی طرف سے ہمیشہ قيام حضرت امام حسين عليه السلام اور ان کی عزاداری کے بارے میں شبھات بیان ہوتے رہے ہیں۔ ان شبھات میں سے ایک یہ ہے کہ امام حسين عليه السلام کے لیے عزاداری کرنا حرام و بدعت ہے۔
خوشی کے مواقع پر خوشی منانا اور غم کے مواقع پر غمگین ہونا یہ ایک فطری عمل ہے ۔ اس فطری عمل پردنیا کے تمام عقلاء اور اقوام کا اتفاق ہے۔ تمام ادیان آسمانی نے بھی اس فطری عمل کی تائید اور تصدیق کی ہے۔
دنیا کے ہر زمانے میں سبھی مذاہب و ملت اپنے بزرگان کی یادمناتے آرہے ہیں اوریہ امر عند العقلاء مستحسن اورپسندیدہ ہے لیکن جب امام حسین علیہ السلام کی باری آئی تو اس مستحسن و مرغوب امر یعنی یادمظلوم امام حسین علیہ السلام پر اعتراض کیوں
اب دیکھنا اور جاننا یہ ہے کہ جو لوگ عزاداری سيد الشهداء عليه السلام کو بدعت کہتے ہیں کس بنیاد اور کس دلیل کی بنا پر وہ یہ بات کرتے ہیں۔
کیا یہ دعوی ثابت کرنے کے قابل ہے یا نہیں؟اہل بیت(ع) کے لیے عزاداری اور خاص طور سيد الشهداء امام حسین عليه السلام کے لیے عزاداری کرنا کیا یہ عمل صحیح ہے یا نہ؟
سید الشہداء کی یادسے ان کے دشمنوں کا پردہ چاک ہوتا ہےاور بنی امیہ کی برائیاں ظاہرہوتی ہیں تو انہی کی سیاست سے عزاداری کو روکنے کے لئے طرح طرح کے حربے استعمال کئے گئے کبھی فتوؤں کے ذریعے کبھی طاقت کے بل پراور کبھی شبہات کے القاء سے کہ شہید زندہ ہوتا ہے اورزندہ پر گریہ و بکاء کیوں؟
https://shiahaq.com/category/shia-sunni-section/