شہادت امام حسین ع با زبانی رسول خدا ص
امام حسین ع کی شہادت وہ دلخراش واقعہ ہے جو ٦١ ویں ہجری کو کربلا کی سر زمین پر رونما ہوا جس میں فرزند رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کو تین دن کی بھوک اور پیاس کی حالت میں شہید کیا گیا ۔ یہ سانحہ یزید بن معاویہ جیسے فاسق و فاجر شخص کی طرف سے بیعت لینے اور حضرت امام حسین ؑ کے انکار بیعت اور اسلام کے اہم ترین بنیادی اصول امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے فریضے پر عمل کے نتیجے میں پیش آیا ۔ امام حسین ع کی شہادت کا واقعہ تاریخ اسلام کا کوئی معمولی واقعہ نہ تھا بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی زبان اقدس سے آپ کی شہادت کی خبر کئی دفعہ اصحاب نے سنی ۔ اس شہادت کی روایات اہل سنت اور شیعہ کے تمام اہم مصادر میں پائی جاتی ہیں حتاکہ اہل سنت کے نزدیک معتبر ترین مصادر میں ان کا ذکر موجود ہے ۔
آئیے اہلسنت کی کتب سے صحیح الاسناد احادیث کا مطالعہ کریں جو تکفیران و دشمنان عزاداری سید شہدا کے لئے دندان شکن دلائل ہیں
رسول خدا ص کا گریہ و خاک کربلا کو سونگھنا – صحیح الاسناد
عبد اللہ بن نجی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ حضرت علی (رض) کے ساتھ جا رہے تھے ، ہم نینوی (کربلا) سے گزرے،جبکہ ہم جنگ صفین کی لڑائی کے لئے جا رہے تھے،تب حضرت علی (رض) نے ندا بلند کی اے ابا عبد اللہ صبر کرنا ، اے ابا عبد اللہ فرات کے کنارے پر صبر کرنا،میں (راوی) نے کہا (یاعلی) ! ابا عبداللہ سے آپ کی کون مراد ہے ? حضرت علی (ع) نے کہا کہ میں ایک دن رسول اللہ (ص) کے پاس حاضر ہوا تو دیکھا کہ آپ (ص) کی آنکھوں سے مسلسل آنسو بہہ رہے ہیں ،میں نے کہا یا رسول اللہ (ص) کیا کسی نے آپ (ص) کو غضبناک کیا ہے،جس کی وجہ سے آپ (ص) کی آنکھوں سے مسلسل آنسو بہہ رہے ہیں ، تب رسول (ص) نے کہا نہیں ، ابھی جبرائیل میرے پاس سے گئے ہیں اور جبرئیل نے مجھے بتایا ہے کہ حسین (رض) دریائے فرا ت کے کنارے شہید ہونگے .تب جبرئل نے کہا کہ یارسول اللہ (ص) کیا آپ اس زمین کی مٹی کو سونگھنا پسند کریں گے جہاں پر حسین (رض) شہید ہونگے?میں (رسول) نے کہا کہ ہاں ! چنانچہ جبرئل نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور مٹی سے اپنے ہاتھ کو بھر لیا اور مجھے دے دی اور پھر میں اپنی آنکھوں پر قابو نہ پاسکا اور مسلسل گریہ کرنے لگا۔
مسند احمد بن حنبل , ص 446 ح 648
حدیث کی صحت
اس حدیث کی سند کے بارے میں محقق کتاب لکھتا ہے:قال أحمد شاكر : إسناده صحيح
مسند احمد بن حنبل , تحقیق: احمد شاکر ج : ص ٤٤٦ ح ٦٤٨
اہلحدیث شیخ البانی نے لکھا ہے اس کی اسناد صحیح ہیں
سلسلة الأحاديث الصحيحة وشيء من فقهها وفوائدها (السلسلة الصحيحة) ، الألباني، ص ٤٦٥
رسول خدا ص کا خون امام حسین ع و اصحاب کو شیشی میں اکھٹا کرنا – صحیح الاسناد
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ دوپہر کے وقت اللہ کے رسول کو خواب میں دیکھا کہ آپ کے بال اور چہرہ مبارک غبار آلود ہیں اور آپ کے پاس ایک شیشی ہے، جس میں خون ہے۔ہم نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان! یہ کیا ماجرا ہے؟ آپ نے فرمایا : یہ حسینؓ اور ان کے ساتھیوں کا خون ہے جسے میں آج صبح سے اکھٹا کر رہا ہوں – راوی حدیث حضرت عمار تابعی کہتے ہیں کہ ہم نے وہ تاریخ اپنے ذہن میں محفوظ کر لی ، بعد میں پتا چلا کہ حضرت حسین رض اسی دن شہید ہوے تھے ( جس دن حضرت ابن عباس نے خواب دیکھا تھا )
مسند احمد بن حنبل , ص ٥٥١ ح ٢١٦٥
حدیث کی صحت
اس حدیث کی سند کے بارے میں محقق کتاب لکھتا ہے: إسناده صحيح
مسند احمد بن حنبل , ص ٥٥١ ح ٢١٦٥
مزید پڑھیں
صحیح بخاری – عبدللہ بن عمر – امام حسین ع کی شہادت
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے غندر نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے محمد بن ابی یعقوب نے، انہوں نے ابن ابی نعم سے سنا اور انہوں نے عبداللہ بن عمر سے سنا اور کسی نے ان سے محرم کے بارے میں پوچھا تھا، شعبہ نے بیان کیا کہ میرے خیال میں یہ پوچھا تھا کہ اگر کوئی شخص (احرام کی حالت میں) مکھی مار دے تو اسے کیا کفارہ دینا پڑے گا؟ اس پر عبداللہ بن عمر نے کہا : عراق کے لوگ مکھی کے بارے میں سوال کرتے ہیں جب کہ یہی لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے کو قتل کر چکے ہیں، جن کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ دونوں (نواسے حسن و حسین رضی اللہ عنہما) دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔
صحیح بخاری ، حدیث ٣٧٥٣ ، ص ٩٢١
ام المومنین حضرت ام سلمہ رض – شہادت امام حسین ع
حضرت ام سلمہ رض سے مروی ہے کہ جب انھیں حضرت امام حسین ع کی شہادت کا علم ہوا تو انہوں نے اہل عراق پر لعنت بھیجتے ہوے فرمایا کہ انہوں نے حسین کو شہید کر دیا ، ان پر خدا کی مار ہو
( اس طویل حدیث میں آیت تطہیر کی تفسیر بھی ہے ) سکین پیج ملاحظہ کریں
مسند احمد بن حنبل , ص ٥٤ ح ٢٧٠٨٥
زبیر علی زئی – اسنادہ صحیح
ام المومنین حضرت ام سلمہ رض – جنات کا نواسہ رسول پر نوحہ و گریہ
حضرت عمار تابعی کہتے ہیں کہ کہ ام سلمہ رض نے مجھ سے فرمایا کہ میں نے خود جنات کو سیدنا حسین رض پر نوحہ ( گریہ ) کرتے ہوے سنا ہے
المعجم الکبیر للطبرانی ص ١٣٠
فضائل الصحابہ لا حمد ص ٧٧٦
سندہ حسن
مسند احمد بن حنبل , ص 446 ح 648
سلسلة الأحاديث الصحيحة وشيء من فقهها وفوائدها (السلسلة الصحيحة) ، الألباني، ص ٤٦٥
مسند احمد بن حنبل , ص ٥٥١ ح ٢١٦٥
صحیح بخاری ، حدیث ٣٧٥٣ ، ص ٩٢١
مسند احمد بن حنبل , ص ٥٤ ح ٢٧٠٨٥
المعجم الکبیر للطبرانی ص ١٣٠
فضائل الصحابہ لا حمد ص ٧٧٦
مزید پڑھیں
قاتلان امام حسین کا مذہب – اہلیسنت کتب سے