رسول خدا (ص)نے حضرت فاطمہ ع کو فدک عطا کیا
آیت و آت ذا القربى حقه
سیوطی اہل سنت کا معروف عالم ہے، اس نے اپنی کتاب الدر المنثور میں اہل سنت کے چند علماء کے نام کو ذکر کیا ہے کہ جہنوں نے اپنی کتب میں ابو سعید کی روایت کو نقل کیا ہے:
و أخرج البزار و أبو یعلى و ابن أبی حاتم و ابن مردویه عن أبی سعید الخدری رضی الله عنه قال: لما نزلت هذه الآیة «و آت ذا القربى حقه» دعا رسول الله صلى الله علیه و سلم فاطمة فأعطاها فدك.
بزار، أبو یعلى، ابن أبی حاتم اور ابن مردویہ نے ابو سعید کے ذریعے سے اس واقعے کو نقل کیا ہے کہ ابو سعید نے کہا ہے کہ: جب آیت و آت ذا القربى حقه، نازل ہوئی تو رسول خدا نے اپنی بیٹی فاطمہ کو اپنے پاس بلا کر فدک انکو عطا کر دیا۔
السیوطی، عبد الرحمن بن الكمال جلال الدین (متوفی911هـ)، الدر المنثور، ج 5، ص 273، ناشر: دار الفكر – بیروت – 1993.
شوکانی نے ابن عباس کے ذریعے سے روایت کو نقل کیا ہے کہ جس میں رسول خدا (ص) کی طرف سے حضرت زہرا (س) کو فدک کے دئیے جانے کے بارے میں واضح طور پر بیان ہوا ہے:
و أخرج ابن مردویه عن ابن عباس قال لما نزلت (و آت ذا القربى حقه) أقطع رسول الله صلى الله علیه و سلم فاطمة فدك.
ابن مردویہ نے ابن عباس سے نقل کیا ہے کہ: جب آیت ، و آت ذا القربى حقه، نازل ہوئی تو رسول خدا نے فدک کو فاطمہ کو دینے کے لیے الگ کر دیا۔
الشوكانی، محمد بن علی بن محمد (متوفی1255هـ)، فتح القدیر الجامع بین فنی الروایة و الدرایة من علم التفسیر، ج 3، ص 224، ناشر: دار الفكر – بیروت.