حاکم نیشاپوری نے المستدرک علی الصحیحین میں لکھا یے
«عمره» بنت عبدالرحمن کہتی ہیں جب حضرت علی علیہ السلام بصرہ جانے والے تھے تو پیغمبر ص کی زوجہ جناب ام سلمہ کے پاس گئے، تاکہ ان سے خدا حافظی کریں، ام سلمہ نے علی کی طرف دیکھا اور کہا:
خدا کی پناہ اور اس کی حفاظت میں سفر پر جاو، خدا کی قسم تم حق پر ہو اور حق بھی تمہارے ساتھ ہے۔ اور اگر مجھے خدا اور اس کے رسول ص کی معصیت اور نافرمانی کا خوف نہ ہوتا تو میں ضرور تمھارے ساتھ چلتی، کیونکہ رسول خدا ص نے ہمیں گھر میں رہنے کا حکم دیا ہے۔ لیکن خدا کی قسم میں ایسے شخص کو تمہارے ساتھ بھیجوں گی جو میرے نزدیک بافضیلت اور مجھے جان سے زیادہ محبوب ہے، اور وہ میرا بیٹا عمر ہے۔ ۔
المستدرک علی الصحیحین، ج3، ص 129، باب ذكر قِصَّةُ اعْتِزَالِ مُحَمَّدِ بْنِ مَسْلَمَةَ، ح4611