رسول صلى الله عليه وآله وسلم نے معاویہ و ابو سفیان پر لعنت کی
رسول خدا (ص) کا انتہائی سخت الفاظ میں معاویہ و ابو سفیان پر لعنت کرنا اہلسنت کتب سے ثابت ہے
تاریخ طبری میں نقل کیا گیا ہے
وقد رآه مقبلا علی حمار ومعاویة یقود به ویزید ابنه یسوق به
ابو سفیان گدھے پر سوار تھا، معاویہ نے اسکی لگام پکڑی ہوئی تھی اور ابو سفیان کا بیٹا یزید گدھے کو پیچھے سے ہانک رہا تھا۔
طبری نے اس مطلب کو نقل کرنے کے بعد رسول خدا کے قول کو نقل کیا ہے کہ
لعن الله القائد والراکب والسائق
خداوند اسکو کہ جو گدھے پر سوار ہے، اور اسکو کہ جو گدھے کے آگے ہے اور اسکو کہ جو گدھے کے پیچھے ہے، لعنت کرے، یعنی رسول خدا نے تینوں پر لعنت کی ہے۔
تاریخ الطبری، ج 10، ص 58
کتاب السنۃ
ابو بکر احمد ابن ہارون خلال متوفی 311 ہجری کہ جو عالم بزرگ اہل سنت ہے عبید الله ابن موسی سے روایت کو نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ
فحدث فی الطریق فمر حدیث لمعاویة فلعن معاویه ولعن من لا یلعنه
ہم راستے پر جا رہے تھے کہ معاویہ کا ذکر ہوا، ہم نے معاویہ پر لعنت کی اور جو اس پر لعنت نہیں کرتا، ہم نے اس پر بھی لعنت کی۔
پھر لکھا ہے کہ
أنه کان معه فی طریق مکة فحدث بحدیث لعن فیه معاویة،
مکہ کے راستے میں حدیث کو ذکر کیا گیا کہ رسول خدا نے معاویہ پر لعنت کی ہے
فقال نعم لعنه الله ولعن من لا یلعنه
راوی کہتا ہے، ہاں خدا نے بھی اس پر لعنت کی ہے اور جو اس (معاویہ) پر لعنت نہیں کرتا، اس پر بھی خدا کی لعنت ہو۔
إسناده حسن
اس روایت کی سند حسن (معتبر) ہے۔
السنة، ج 1، ص 505، ح 808
کتاب المختصر فی أخبار البشر اہل سنت کی معتبر کتاب المختصر فی أخبار البشر میں ابو الفداء نے اسی روایت کو ذکر کیا ہے
أبا سفیان مقبلاً ومعاویة یقوده، ویزید أخو معاویة یسوق به، فقال: ” لعن الله القائد والراکب والسائق "
المختصر فی أخبار البشر، ج 2، ص 57
أنساب الأشراف للبلاذري امام أحمد بن يحيى، البلاذري (المتوفى 279) نے نقل کیا كان جالسا فمر أبو سفيان على بعير ومعه معاوية وأخ له ، أحدهما يقود البعير والآخر يسوقه، فقال رسول الله صلى عليه وسلم: لعن الله الحامل والمحمول والقائد والسائق
ابو سفیان گدھے پر سوار تھا، معاویہ نے اسکی لگام پکڑی ہوئی تھی اور ابو سفیان کا بیٹا یزید گدھے کو پیچھے سے ہانک رہا تھا۔ خداوند اسکو کہ جو گدھے پر سوار ہے، اور اسکو کہ جو گدھے کے آگے ہے اور اسکو کہ جو گدھے کے پیچھے ہے، لعنت کرے
أنساب الأشراف للبلاذري، ج 5 ، ص 136
معاویہ بن ابو سفیان کے بارے میں مزید معلومات میں اضافہ کریں اور لنکس پر کلک کریں