اھم ترین

امام مہدی ع کی ولادت – اہلیسنت کتب سے

اہل سنت کے بزرگان کا حضرت مہدی (عج) کی ولادت کا اعتراف کرنا

زمانہ ماضی سے لے کر آج تک اہل سنت کے بہت سے بزرگان اور علماء نے حضرت مہدی (عج) کی ولادت کا اعتراف کیا ہے اور واضح طور پر کہا ہے کہ وہ حضرت 15 شعبان المعظم سن 255 ہجری شہر سامرا میں دنیا میں آئے تھے۔ ان علماء میں سے بعض کے اسماء کو ہم ذکر کریں گے۔

شمس الدين الذہبی (متوفی748 ہجری)

سن 255 ہجری میں م ح م د بن الحسن العسكری [عليہما السلام] دنیا میں آئے، رافضیوں نے اسکو خلف ، حجت، مہدی ، منتظر اور صاحب الزمان جیسے القابات دیئے ہیں، وہ بارہ آئمہ میں سے آخری امام ہے۔

الذهبي الشافعي، شمس الدين ابوعبد الله محمد بن أحمد بن عثمان (متوفي 748 هـ)، تاريخ الإسلام ووفيات المشاهير والأعلام، ج19، ص113، الطبعة: الأولي، 1407هـ – 1987م

فخر الدين الرازی (متوفی604 ہجری)

اہل سنت کے معروف مفسر قرآن فخر الدين رازی نے امام عسكری عليہ السلام اور انکی اولاد کے بارے میں لکھا ہے کہ

أما الحسن العسكري الإمام (ع) فله إبنان وبنتان ، أما الإبنان فأحدهما صاحب الزمان عجل الله فرجه الشريف ، والثاني موسي درج في حياة أبيه وأم البنتان ففاطمة درجت في حياة أبيها ، وأم موسي درجت أيضاً.

امام حسن عسكری عليہ السلام کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں، ان حضرت کے بیٹوں میں سے ایک صاحب الزمان عجل الله تعالی فرجہ الشريف ہیں اور دوسرا بیٹا موسی ہے کہ جو امام عسکری کی زندگی میں ہی فوت ہو گیا تھا۔ اسی طرح ان امام کی بیٹیاں اور موسی کی والدہ، امام عسکری کی زندگی میں ہی دنیا سے چلے گئے تھے۔

الرازي الشافعي، فخر الدين محمد بن عمر التميمي (متوفي604هـ)، الشجرة المباركة في أنساب الطالبية، ص78 ـ 79

  1. ابن حجر ہيثمی (متوفی973 ہجری)

ابن حجر ہيثمی نے اپنی كتاب الصواعق المحرقہ  لکھا ہے، اس نے اعتراف کیا ہے کہ امام عسکری کا ایک بیٹا تھا کہ جسکا نام ابو القاسم الحجة تھا

ولم يخلف غير ولده أبي القاسم محمد الحجة ، وعمره عند وفاة أبيه خمس سنين ، لكن أتاه الله فيها الحكمة ، ويسمي القائم المنتظر… .

امام عسكری عليہ السلام کا ابو القاسم  حجت کے علاوہ کوئی بیٹا نہیں تھا، ان حضرت کی وفات کے وقت اس بیٹے کی عمر پانچ سال تھی، لیکن اسکے باوجود بھی خداوند نے اسکو حکمت سیکھائی تھی اور اسکا نام قائم منتظر رکھا گیا تھا۔

الهيثمي، ابو العباس أحمد بن محمد بن علي ابن حجر (متوفي973هـ)، الصواعق المحرقة علي أهل الرفض والضلال والزندقة، ج2، ص601، الطبعة: الأولي، 1417هـ – 1997م.

ابن اثير الجزری (متوفی630 ہجری)

وفيها توفي الحسن بن علي بن محمد بن علي بن موسي بن جعفر بن محمد بن علي بن الحسين بن علي بن أبي طالب (ع) ، وهو أبو محمد العلوي العسكري ، وهو أحد الأئمة الإثني عشر علي مذهب الإمامية ، وهو والد محمد الذي يعتقدونه المنتظر بسرداب سامرا ، وكان مولده سنة إثنتين وثلاثين ومائتين.

سن 260 ہجری میں حسن بن علی … عليہم السلام دنيا سے چلے گئے، وہ ابو محمد علوی عسكری اور شیعہ عقیدے کے مطابق بارہ آئمہ میں سے ایک امام کے والد ہیں،  شیعوں کا عقیدہ ہے کہ وہ منتظر اور سامرا کے سرداب میں ہے۔ امام عسکری سن 232 ہجری میں دنیا میں آئے تھے۔

ابن أثير الجزري، عز الدين بن الأثير أبي الحسن علي بن محمد (متوفي630هـ) الكامل في التاريخ، ج6 ص249 ـ 250، الطبعة الثانية، 1415هـ.

اہلیسنت کتب سے

امام مہدی ع کی ولادت اہلیسنت کتب سے
امام مہدی ع کی ولادت اہلیسنت کتب سے
امام مہدی ع کی ولادت اہلیسنت کتب سے
امام مہدی ع کی ولادت اہلیسنت کتب سے
امام مہدی ع کی ولادت اہلیسنت کتب سے
امام مہدی ع کی ولادت اہلیسنت کتب سے
امام مہدی ع کی ولادت اہلیسنت کتب سے
امام مہدی ع کی ولادت اہلیسنت کتب سے
امام مہدی ع کی ولادت اہلیسنت کتب سے
امام مہدی ع کی ولادت اہلیسنت کتب سے
امام مہدی ع کی ولادت اہلیسنت کتب سے

مزید حوالاجات کے لئے یہاں کلک کریں

https://shiahaq.com/category/shia-sunni-section/

About Admin

Check Also

امام ناطق جعفر صادق ع کا زہد و تقویٰ - حافظ ابو نعیم کی نظر میں

امام ناطق جعفر صادق ع کا زہد و تقویٰ – حافظ ابو نعیم کی نظر میں

امام ناطق جعفر صادق ع کا زہد و تقویٰ - حافظ ابو نعیم کی نظر میں