٢٦ذوالحجہ – حضرت عمر کی وفات کا دن – 21 حوالاجات – اہلسنت کتب سے
ایک طرف خوارج اور تکفیری حضرات شیعوں پر اعترض کرتے ہیں کہ واقعہ کربلا چونکہ ١٤٠٠ سال پہلے ہوا تھا اور امام حسین ع کا سوگ منانا خلاف عقل ، شرک و بدعت کے زمرے میں آتا ہے
دوسری طرف یہی نام نہاد صحابہ سے محبت کے دعویدار جو صرف امام حسین ع و شیعان حیدر کرار کے بغض میں ایک جھوٹی رسم ( یکم محرم – شہادت حضرت عمر ) کے نام پر فرقہ واریت کو ہوا دیتے ہیں
صحابہ کے ایام صرف اور صرف پاکستان میں موجود کالعدم تنظیموں کے خوارج مناتے ہیں ورنہ یہ ایام کسی بھی عرب و عجم ملک میں نہیں مناے جاتے
یہ صرف ایک فرقے میں منائے ہیں جسے بغضِ اہلبیت کے مریض کہتے ہیں
جب ان ناصبیوں کے مکتبہ فکر ( دیوبند ) سے سوال پوچھا گیا کہ کیا خلفا راشدین کے ایام منانا جائز ہے ؟
جواب – دارالافتاء : شرعی لحاظ سے جائز نہیں لیکن باطل لوگوں کے مقابلے کیلئے ایک سیاسی حربہ کے طور پر اس کی تجویز کی جاتی ہے
مکتب دیوبند دارالافتاء کا فتویٰ ملاحظہ کریں
تواریخ سے یہ بات ثابت ہے کہ حضرت عمر کی وفات یکم محرم الحرام کو نہیں بلکہ صحیح تاریخ وفات چھبیس ذوالحجہ ہے
لیکن یہ تکفیری خوارج صرف سید الشہداء امام حسین ع کی دشمنی اور فرقہ واریت کی آگ کو بھڑکانے کی غرض سے یکم محرم یوم عمر منانے پر بضد ہیں
اہلسنت کی معتبر کتب سے 21 حوالاجات
حضرت عمر کی شہادت ذوالحجہ کا مہینہ ختم ہونے سے پہلی ہوئی
کتاب : فیضان فاروق اعظم ، ص 752
نوٹ : میٹھے میٹھے بھائیوں کی خیانت دیکھیں کہ انہوں نے اپنی ویب سائٹ سے پیج نمبر 752 ہی حذف کر دیا
ثبوت کے لئے لنک بھی حاضر ہے
دعوت اسلامی والوں کی ویب سائٹ کا لنک
https://www.dawateislami.net/bookslibrary/2018/page/752
حضرت عمر کی شہادت 26 ذوالحجہ کو ہوئی
کتاب : أسد الغابة في معرفة الصحابة ، ص 667
حضرت عمر کی شہادت 26 ذوالحجہ کو ہوئی
کتاب : البدایہ و النہایہ جلد ۷ صفحہ ۱۸۶
طبری : آپ نے چہار شنبہ کی شب کو ۲۷ ذی الحجہ ۲۳ ہجری کو وفات پائی۔ عثمان اخنسی کہتے ہیں کہ میرے خیال میں اس خبر میں سہو ہوا ہے کیونکہ حضرت عمر نے ۲۶ ذی الحجہ کو وفات پائی۔ ابو معشر کے نزدیک ۲۶ اور ہشام بن محمد کے نزدیک ۲۷ ذی الحجہ ہے
کتاب : تاریخ طبری جلد 1 صفحہ ۲۱۷۔۲۱۸
امام اہلسنت جلال الدین سیوطی: ابو عبیدہ بن جراح کا بیان ہے کہ حضرت عمر بدھ کے دن ۲۶ ذی الحجہ ۲۳ ھجری کو شہید ہوئےاور ہفتہ کے دن محرم کی چاند رات کو دفن کئے گئے
کتاب : تاریخ الخلفاء صفحہ ۱٦٣
ابن خلدون : حضرت عمر زخمی ہونے کے بعد برابر ذکر اللہ کرتے رہے یہاں تک کہ شب چہار شنبہ ۲۷ ذی الحجہ ۲۳ ہجری کو اپنی خلافت کے ۱۰ برس ۶ مہینے بعد جان بحق تسلیم ہوئے
کتاب : تاریخ ابن خلدون جلد ۱ صفحہ ۳۰۷
حضرت عمر کی شہادت 26 ذوالحجہ کو ہوئی
کتاب : طبقات ابن سعد جلد ۳، ص ۱۴۷
حضرت عمر نے جمعہ کو خطبہ دیا اور جب ذی الحج کے چار دن باقی تھے، یعنی چھبیس ذی الحج کے دن حضرت عمرکا انتقال ہوا
کتاب : السنن الکبری للبیھقی , ص 258
حضرت عمر کو 26 ذوالحجہ کو ضرب لگی اور شہادت 29 کو ہوئی
کتاب : مسند الإمام أحمد بن حنبل ، صفحہ ٢٤٤
علامہ مسعودی : حضرت عمر کو انکی خلافت کے دوران ہی میں مغیرہ کے غلام ابولولوہ نے قتل کر دیا تھا۔ اس وقت سن ہجری کا ۲۳ واں سال تھااور بدھ کا دن تھا جب کہ ماہ ذی الحجہ کے اختتام میں چار روز باقی تھے
مروج الذہب جلد۲، صفحہ ۲۴۰
حضرت عمر پر بدھ کے دن حملہ ہوا اور ذوالحجہ میں ابھی ٤ راتیں باقی تھیں
کتاب : المستدرك على الصحيحين ، ص 97
امام ملک : ابھی ذوالحجہ کا مہینہ ختم نہ ہوا تھا کہ حضرت عمر شہید ہو گئے
کتاب : مسند الموطأ, ص 588
حضرت عمر نے بروز ہفتہ ذوالحجہ میں وفات پائی
کتاب : كتاب المختصر في أخبار البشر ، ج 1, ص 164
امام ملک : ابھی ذوالحجہ کا مہینہ ختم نہ ہوا تھا کہ حضرت عمر شہید ہو گئے
سند حسن صحیح
کتاب : فتح البر في الترتيب الفقهي لتمهيد ابن عبد البر ومعه فتح المجيد في اختصار تخريج أحاديث التمهيد , ص 59
ابھی ذوالحجہ کا مہینہ ختم نہ ہوا تھا کہ حضرت عمر شہید ہو گئے
کتاب : التمهيد لما في الموطأ من المعاني والأسانيد , ص 92
ابھی ذوالحجہ کا مہینہ ختم نہ ہوا تھا کہ حضرت عمر شہید ہو گئے
کتاب : الاستذكار الجامع لمذاهب فقهاء الأمصار , ص 488
حضرت عمر کی شہادت ، ذوالحجہ کے اختتام سے ٣ یا ٤ دن قبل ہوئی
کتاب : تهذيب التهذيب ج 1 , ص 441
حضرت عمر کی شہادت ، ذوالحجہ کے اختتام سے ٣ یا ٤ دن قبل ہوئی
کتاب : العبر في خبر من غبر ويليه ذيول العبر , ص 20
حضرت عمر پر 23 ذوالحجہ کو حملہ ہوا اور تین دن بعد شہید ہو گئے
کتاب : زینت المحافل ، ج 2 , ص 474
علامہ شبلی نعمانی نے باب کا نام ہی لکھا – حضرت عمر کی شہادت ۲۶ ذی الحجہ ۲۳ ہجری ۶۴
کتاب : الفاروق ، ص 166
نتیجہ خود منصف مزاج اہلسنت برادران نکالیں کہ یہ کون تکفیری خوارج ہیں جو محرم کی اہمیت کم کرنے کی غرض سے مسلمانوں کو تقسیم کر رہے ہیں اور یوم عمر فاروق کے نام پر فرقہ واریت کی آگ بھڑکا رہے ہیں
ایک اور فتنے کے بارے میں پڑھیں
اعلان غدیر 18 ذوالحجہ – قتل عثمان 12 ذی الحجہ اور ناصبیوں کا فریب – اہلسنت کتب سے
https://shiahaq.com/wp-content/uploads/2019/10/110SawaloJawab.pdf
نکاح ام کلثوم عبدالکریم مشتاق میں اوپر والا لنک کھل رہاے۔
درست کتاب کا لنک لگائیں
شکریہ
salam,,its been corrected , jazakAllah for correction