اھم ترین

کفر کے تین اصول اور حضرت آدم ع – الکافی کی روایت پر ناصبیوں کا اعتراض – رد شبہات و ناصبیت

کفر کے تین اصول اور حضرت آدم ع - الکافی کی روایت پر ناصبیوں کا اعتراض - رد شبہات و ناصبیت

کفر کے تین اصول اور حضرت آدم ع – الکافی کی روایت پر ناصبیوں کا اعتراض 

نواصب کتاب (الکافی , ج 1، ص 169 ) سے ایک روایت لاتے ہیں جس میں لکھا ہے کہ کفر کے تین اصول میں سے ایک لالچ ہے جو آدم علیہ السلام میں موجود تھا 

اولا

ناصبی کا شیطانی جذبہ اسے حدیث سمجھنے سے پہلے اعتراض پر ابھار دیتا ہے ورنہ حدیث میں یہ نہیں لکھا کہ عیاذ باللہ آدم علیہ السلام نے کفر کیا ہے بلکہ یہ ہے کہ تین چیزیں کفر کی اصل ہیں یعنی اگر ان پہ قابو نہ کیا جائے تو کفر کا سبب بن سکتی ہیں جبکہ لازمی نہیں ہے کہ ہر لالچ رکھنے والا کافر ہو بھی جائے لہذا مقصود یہ کہ آدم علیہ السلام علیہ السلام لالچ کی وجہ سے جنت سے نکالے گئے اور آدم کا جنت میں ہمیشہ رہنے کے لالچ کا تو قرآن نے ذکر کیا ہے

ثانیا

کفر کے کئ ایک معانی ہیں ان میں سے ایک نعمت کا کفران ہے جو ترک اولی ہوتا ہے اور قرآن میں کفر اس معنی میں بھی استعمال ہوا ہے اور ہمارے علماء یہاں پر کفر کا یہی معنی کرتے ہیں جیسا کہ مجلسی کی مرآۃ العقول میں ہے

ثالثا

کسی مذہب کے عقائد کو جاننا ہو تو ان کی کتابوں کی کسی ایک روایت کو سمجھے بغیر پیش کرنا ظلم و نا انصافی ہے بلکہ ان کے علماء کی کلام کو دیکھا جائے اور انبیاء کے بارے میں شیعہ علماء کا اجماع ہے کہ معصوم ہیں جبکہ ناصبی کے مذہب کے مطابق وہ گناہ کر سکتے ہیں تو یہ اپنی کمزوری چھپا رہا ہے اس طرح کی حرکت کر کے

رابعا

ناصبی ہمیں کہہ رہا کہ ہم نے نبی کو تھمت دی ہے جبکہ اس کی کتابوں میں ایسی حدیثیں ہیں کہ جن میں اللہ تعالیٰ کو معاف نہیں کیا گیا ہے صحیح مسلم میں لکھا ہے کہ موسی علیہ السلام نے آدم علیہ السلام کی مذمت کی کہ آپ نے ایسی غلطی کی کہ جنت سے نکالے گئے تو آدم نے جواب دیا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ پر ایسا کرنا لکھ دیا تھا تو میں مجبور تھا

(وَضَرَبَ ٱللَّهُ مَثَلࣰا قَرۡیَةࣰ كَانَتۡ ءَامِنَةࣰ مُّطۡمَىِٕنَّةࣰ یَأۡتِیهَا رِزۡقُهَا رَغَدࣰا مِّن كُلِّ مَكَانࣲ فَكَفَرَتۡ بِأَنۡعُمِ ٱللَّهِ فَأَذَ ٰ⁠قَهَا ٱللَّهُ لِبَاسَ ٱلۡجُوعِ وَٱلۡخَوۡفِ بِمَا كَانُوا۟ یَصۡنَعُونَ)

[Surah An-Nahl 112]

(فَوَسۡوَسَ لَهُمَا ٱلشَّیۡطَـٰنُ لِیُبۡدِیَ لَهُمَا مَا وُۥرِیَ عَنۡهُمَا مِن سَوۡءَ ٰ⁠ تِهِمَا وَقَالَ مَا نَهَىٰكُمَا رَبُّكُمَا عَنۡ هَـٰذِهِ ٱلشَّجَرَةِ إِلَّاۤ أَن تَكُونَا مَلَكَیۡنِ أَوۡ تَكُونَا مِنَ ٱلۡخَـٰلِدِینَ)

[Surah Al-A’raf 20]

 

کفر کے تین اصول اور حضرت آدم ع - الکافی کی روایت پر ناصبیوں کا اعتراض - رد شبہات و ناصبیت
کفر کے تین اصول اور حضرت آدم ع - الکافی کی روایت پر ناصبیوں کا اعتراض - رد شبہات و ناصبیت
کفر کے تین اصول اور حضرت آدم ع - الکافی کی روایت پر ناصبیوں کا اعتراض - رد شبہات و ناصبیت
کفر کے تین اصول اور حضرت آدم ع - الکافی کی روایت پر ناصبیوں کا اعتراض - رد شبہات و ناصبیت

مزید حوالاجات کے لئے یہاں کلک کریں

https://shiahaq.com/category/shia-sunni-section/

About Admin