اھم ترین

ناصبی کا جاہلانہ اعتراض – بیوی کی شرمگاہ چومنا – رد شبہات و ناصبیت

ناصبی کا جاہلانہ اعتراض - بیوی کی شرمگاہ چومنا - رد شبہات و ناصبیت

ناصبی کا جاہلانہ اعتراض – بیوی کی شرمگاہ چومنا 

نواصب کتاب (تہذیب الاحکام , ص 412) سے ایک روایت لاتے ہیں کہ مرد اپنی بیوی کی شرمگاہ کو چوم سکتا ہے

اس جاھل کو یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ خرافات کیا ہوتی ہے اگر کوئی چیز دین میں اپنی طرف سے داخل کی جائے تو وہ خرافات کہلاتی ہے وہ کتنا بڑا بد بخت ہے جو اھل بیت رسول جن سے تمسک کا رسول خدا نے حکم دیا تھا انکی تعلیمات کو خرافات کہے

ناصبی کو کیسے یقین ہو گیا ہے کہ ان احادیث میں لکھے گئے میاں بیوی کے تعلقات شریعت کے خلاف ہیں تاکہ خرافات کہا جائے اگر اس نے اپنی ماں کا دودھ پیا ہے تو ان احادیث کے خلاف کوئی ایک آیت قرآنی یا صحیح سند حدیث لے آے پھر دعوی کرے یہ خرافات ہیں

شریعت میں ہر کام کے کچھ آداب یعنی مستحبات و مکروہات ہوتے ہیں اور کچھ واجبات و محرمات ہوتے ہیں بیوی کے ساتھ حرام تعلق صرف حیض کی حالت میں مقاربت یا کچھ کے نزدیک وطی فی الدبر ہے باقی کوئی تعلق حرام نہیں ہے اس کا اھل سنت علماء بھی اعتراف کرتے ہیں لہذا ان حدیثوں میں مذکورہ کام پسندیدہ نہیں ہیں لیکن انجام دینا حرام نہیں ہے اور مقاربت کے وقت گفتگو کی کراھت کا جو نقصان ذکر کیا ہے یہ یقینی نہیں ہے بلکہ متوقع ہو سکتا ہے اور اس کی یقینی نفی کرنا کسی کے بس میں نہیں ہے

نیچے حوالہ ملاحظہ کریں

 اگر ناصبی نے حقیقی خرافات دیکھنی ہیں تو اسے اپنی کتابوں میں ملیں گی جہاں لکھا ہے کہ عیاذ باللہ رسول اللہ بحالت روزہ بیوی کا بوسہ لیتے بلکہ مباشرت بھی کر لیا کرتے

نیچے حوالہ ملاحظہ کریں

ناصبی کا جاہلانہ اعتراض - بیوی کی شرمگاہ چومنا - رد شبہات و ناصبیت
ناصبی کا جاہلانہ اعتراض - بیوی کی شرمگاہ چومنا - رد شبہات و ناصبیت
ناصبی کا جاہلانہ اعتراض - بیوی کی شرمگاہ چومنا - رد شبہات و ناصبیت
ناصبی کا جاہلانہ اعتراض - بیوی کی شرمگاہ چومنا - رد شبہات و ناصبیت
ناصبی کا جاہلانہ اعتراض - بیوی کی شرمگاہ چومنا - رد شبہات و ناصبیت
ناصبی کا جاہلانہ اعتراض - بیوی کی شرمگاہ چومنا - رد شبہات و ناصبیت
ناصبی کا جاہلانہ اعتراض - بیوی کی شرمگاہ چومنا - رد شبہات و ناصبیت
ناصبی کا جاہلانہ اعتراض - بیوی کی شرمگاہ چومنا - رد شبہات و ناصبیت

About Admin