اھم ترین

کیا آئمہ ع رب ہیں جلاء العيون کی روایت کا جواب – رد شبہات و ناصبیت

کیا آئمہ ع رب ہیں جلاء العيون کی روایت کا جواب - رد شبہات و ناصبیت

کیا آئمہ ع رب ہیں جلاء العيون کی روایت کا جواب 


نواصب کا مشہور جاہلانا اعتراض کیا آئمہ رب ہیں جلاء العيون کی روایت کا جواب

نواصب کتاب (جلاء العيون – ج 2 – الصفحة 23) سے ایک روایت لاتے ہیں کہ  امام فرماتے ہیں ہم ہیں رب عرش و کرسی کے اور ہم ہیں رب آسمان و زمین کے  اور ہم ہیں انبیاء اور ملائکہ کے اور ہم ہیں رب لوح و قلم کے اور ہم ہیں رب جنان  اور حور العین کے اور ہم ہی ہیں رب شمس و قمر کواکب اور حجاب ہائے قدس و جلال  و سرداق عظمت و کمال کے اور ہم ہی ہیں سب چیزوں کے رب  اور خداوند الکریم رب الارب ہے

سمجھ نہیں آ رہی ہے کہ یہ ناصبی اتنا بڑا جاھل ہے یا اتنا بڑا خائن اگرچہ اس کی طبعیت میں دونوں چیزیں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہیں

انصاف قاری پر ہے

ناصبی شیعہ پر اعتراض کرتے ہوئے جلاء العیون کی اس حدیث کو لے آیا جس میں امام فرما رہے ہیں کہ ہم میں سے عرش اور کرسی کا رب ہے ہم میں سے کوئی آسمانوں اور زمینوں کا رب ہے وغیرہ

جبکہ مصنف نے شروع میں ذکر کیا ہے کہ میں یہ حدیث نور اللہ الکرمانی حنفی کی کتاب الطائفہ کی پہلی جلد سے نقل کر رہا ہوں

تو معلوم ہوا کہ حدیث کا اصل مصدر ناصبی کی کتابیں ہیں شیعہ کی نہیں ہیں تو ناصبی خائن ہونے کے ساتھ ساتھ کتنا بے شرم بھی ہے کہ جو اپنے کرتوت دوسروں پر تھونپتے ہوئے ذرا بھر شرم محسوس نہیں کرتا ہے

کیا آئمہ ع رب ہیں جلاء العيون کی روایت کا جواب - رد شبہات و ناصبیت

مزید حوالاجات کے لئے یہاں کلک کریں

https://shiahaq.com/category/shia-sunni-section/

About Admin