اھم ترین

الکافی کی کاغذ قلم والی روایت اور ناصبی اعتراض کی وضاحت – رد شبہات و ناصبیت

الکافی کی کاغذ قلم والی روایت اور ناصبی اعتراض کی وضاحت -  رد شبہات و ناصبیت

الکافی کی کاغذ قلم والی روایت اور ناصبی اعتراض کی وضاحت 

نواصب کتاب (الکافی , ج 6، ص 20 ) سے روایت کو پیش کرتے ہیں جس میں کاغذ مانگنے کا ذکر ہے تاکہ وہ نام لکھ دیں جو نہیں رکھنے ہیں   

ناصبی اندھے کی خیانت کی حد ہو گئی کہ دو مختلف حدیثوں کو ایک قرار دے رہا ہے

جو حدیث بعض صحابہ کی گستاخی رسول اور انکی نافرمانی کو ثابت کرتی ہے اور جسے  صحیح بخاری میں پانچ مرتبہ اور صحیح مسلم اور شیعہ کتابوں میں سے المسترشد فی امامۃ علی بن ابی طالب اور امالی شیخ مفید وغیرہ میں ہے اس میں ذکر ہے کہ رسول اللہ صلعم نے کاغذ صلّى الله عليه وآله وسلّم اور قلم مانگی اور فرمایا ایسی چیز لکھ دونگا کہ میرے بعد گمراہ نہیں ہونگے اور ایک صاحب نے دینے منع کر دیا کہ انہیں عیاذ باللہ ھذیان ہو گیا ہے اور کچھ کہہ رہے تھے دے دیں تو رسول اللہ نے فرمایا میرے پاس آواز بلند نہ کرو یہاں سے اٹھ جاؤ اور عبد اللہ ابن عباس رو کر کہا کرتے تھے کہ اسلام میں اس سے بڑھ کر مصیبت کا دن نہیں آیا ہے

لہذا کافی کی حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اسلام نے دو دفعہ کاغذ مانگا ہو ایک دفعہ مل گیا لیکن تحریر اتنی مھم نہیں تھی اپنے رحلت سے پہلے نہ لکھ سکے لیکن ایک اور بار مانگا اور انتہائی مھم کام کیلیے (مولا علی علیہ السلام کی خلافت لکھنے کیلیے) تو جواب میں گستاخی کی گئ جس پر غضب ناک ہو کر سب کو باہر نکال دیا

مزید ملاحظہ کریں

حدیث قرطاس کی تحقیق

اہلیسنت کتب سے سکین پیجز

https://shiahaq.com/hadees-qirtas-ahlaysunat-kutub-say/

الکافی کی کاغذ قلم والی روایت اور ناصبی اعتراض کی وضاحت -  رد شبہات و ناصبیت
الکافی کی کاغذ قلم والی روایت اور ناصبی اعتراض کی وضاحت – رد شبہات و ناصبیت
الکافی کی کاغذ قلم والی روایت اور ناصبی اعتراض کی وضاحت -  رد شبہات و ناصبیت
الکافی کی کاغذ قلم والی روایت اور ناصبی اعتراض کی وضاحت – رد شبہات و ناصبیت
الکافی کی کاغذ قلم والی روایت اور ناصبی اعتراض کی وضاحت -  رد شبہات و ناصبیت
الکافی کی کاغذ قلم والی روایت اور ناصبی اعتراض کی وضاحت – رد شبہات و ناصبیت

About Admin