اھم ترین

کیا امام خمینی نے 4 سالہ بچی سے متعہ کیا – وہابیوں کی کتاب – فرضی نام سے ترجمہ – رد شبہات و ناصبیت

کیا امام خمینی نے 4 سالہ بچی سے متعہ کیا - وہابیوں کی کتاب -  فرضی نام سے ترجمہ -  رد شبہات و ناصبیت

کیا امام خمینی نے 4  سالہ بچی سے متعہ کیا – وہابیوں کی کتاب –  فرضی نام سے

نواصب کتاب (کشف الاسرار , ج 2، ص 40 ) سے ایک تحریرلاتے ہیں کہ امام خمینی نے 4  سالہ بچی سے متعہ کیا 

کیا امام خمینی نے 4 سالہ بچی سے متعہ کیا - وہابیوں کی کتاب -  فرضی نام سے ترجمہ -  رد شبہات و ناصبیت

  اس کتاب میں شیعہ بن کر شیعہ پر جھوٹی باتوں کی نسبت دی گئی ہے یہ کتاب کسی شیعہ عالم کی نہیں ہے

یہ نئی بات نہیں۔ 1400 سال سے یزیدیت کم علم اہلسنت کو اور دشمنان اہلبیت کو بیوقوف بنانے کے جھوٹ کے سہارے لیتے ہیں۔ جس کے لئے شعیہ نام سے شعیہ کتب لکھ کر انتہائی احمقانہ اور غیر اخلاقی باتوں کو شعیوں سے منسوب کر کے مکتب اہلبیت سے دور کرنے کی گھناؤنی سازش کی جاتی ہے۔ یہ کتاب بھی اسی یزیدی پراپیگنڈے کا ایک حصہ ہے۔

مولف خود کو شیعہ عالم دین و مجتہد لکھتا ہے اور اپنا نام سید حسین موسوی بتاتا ہے ۔ حالانکہ ایسا نہیں ہے

اس کتاب کا اصلی نام لِلّٰہ ثم للتاریخ ہے جو عربی میں ہے اس کا لکھنے والا کویت کا وہابی عالم ، عثمان الخمیس ہے جو ایک ناصبی انسان ہے ۔ اس کتاب کا مختلف زبانوں میں ترجمہ کروا کر ، سعودیہ میں حج کے موقع پر فری تقسیم کروایا گیا ۔ اردو میں ترجمہ کشف الاسرار کے نام سے کروایا گیا اور مترجم کا نام احمد الکاتب لکھا گیا جو کہ یہ نام بھی فرضی ہے ۔

مصنف کا شیعہ نہ ہونے پرمختصر دلائل  

اس کتاب کے مقدمہ میں کہتا ہے کہ میں نے اچھے طریقہ سے درس پڑھ کر اجتہاد کی ڈگری سماحہ السید محمد حسین آل کاشف الغطا زعیم حوزہ(پرنسیپل ) سے حاصل کی

مصنف کی جہالت کے شیعہ نہ ہونے پر یہی ایک دلیل کافی ہے کیونکہ سب جانتے ہیں کہ مرحوم کاشف الغطا ، سید نہیں ہیں ان کے نام کے ساتھ شیخ لگایا جاتا ہے ۔

کیا امام خمینی نے 4 سالہ بچی سے متعہ کیا - وہابیوں کی کتاب -  فرضی نام سے ترجمہ -  رد شبہات و ناصبیت

پھر ایک جگہ کہتا ہے کسی نے مجھ سے پوچھا کہ حوزہ (مدرسہ) میں کیا پڑھتے ہو ، میں نے جواب دیا کہ مذہب اہل بیت پڑھتا ہوں ۔

یہ جملہ بھی بتا رہا ہے کہ یہ شیعہ نہیں ہے کیونکہ جب کسی شیعہ سے پوچھا جاتا ہے کہ تم کیا پڑھتے ہو تو کہتے ہیں کہ فقہ مذہب اہل بیت پڑھتے ہیں نہ کہ مذہب اہل بیت ۔

صفحہ نمبر ۱۰۴ میں کہتا ہے : في زيارتي للهند التقيت السيد دلدار علي فأهداني نسخة من كتابه أساس الأصول ترجمہ: جب میں ہند گیا تو میں سید دلدار علی کو ملا اور انہوں نے مجھے اپنی کتاب اساس الاصول دی ۔

سید دلدار علی ۱۲۳۵ قمری میں فوت ہوئے ہیں فرض کر لیتے ہیں کہ مولف سید دلدار علی سے ملا ہو تو حد اقل اس کی عمر ملاقات کے وقت ۱۵سال بھی ہو تو اس کا مطلب ہے کہ وہ ۱۲۲۰ میں پیدا ہوا ۔

کیا امام خمینی نے 4 سالہ بچی سے متعہ کیا - وہابیوں کی کتاب -  فرضی نام سے ترجمہ -  رد شبہات و ناصبیت

صفحہ نمبر ۸۰ پر کہتا ہے : قال الإمام الخوئي في وصيته لنا وهو علي فراش الموت ۔ ترجمہ : امام خوئی نے بستر مرگ پر مجھے وصیت کی ۔ حالانکہ آقای خوئی ۱۴۱۴ قمری میں فوت ہوئے پس اس وقت مصنف کی عمر ۱۸۵ سال ہونی چاہیے ۔ کتاب ۱۴۲۲ قمری میں چاپ ہوئی اگر مصنف اس وقت زندہ جو جیسا کہ وہ مقدمہ میں اس کی طرف اشارہ بھی کرتا ہے تو اس کی عمر ۲۰۰ سال سے زیادہ بنتی ہے جو کہ بہت عجیب ہے اور اس طرح کا کوئی شیعہ عالم معروف نہیں ہے ۔

کیا امام خمینی نے 4 سالہ بچی سے متعہ کیا - وہابیوں کی کتاب -  فرضی نام سے ترجمہ -  رد شبہات و ناصبیت

صفحہ نمبر ۲۰ پر کہتا ہے کہ میں نے کتاب الکافی کو سید خوئی کے سامنے پڑھا یعنی قرائت کی

رد : یہ بات سب جانتے ہیں کہ شیعہ مدارس میں کتاب الکافی درسی کتاب نہیں ہے کسی استاد کے سامنے قرائت نہیں کی جاتی ہاں سنی مدارس میں یہ رواج ہے کہ صحیح بخاری وغیرہ قرائت کی جاتی ہے ۔ یہ بہترین دلیل ہے کہ مصنف ایک سنی عالم ہے

کیا امام خمینی نے 4 سالہ بچی سے متعہ کیا - وہابیوں کی کتاب -  فرضی نام سے ترجمہ -  رد شبہات و ناصبیت

صفحہ ۱۳ پر کتاب جامع الرواة کو مقدس اردبیلی کی طرف نسبت دیتا ہے ۔

یہ کتاب محمد بن علی اردبیلی کی ہے جو کہ ۱۱۰۰ کے بعد فوت ہوئے ہیں جبکہ مقدس اردبیلی جن کا نام احمد بن محمدتھا، ۹۹۳ قمری میں فوت ہوئے ہیں اور انہوں نے کوئی علم رجال کی کتاب نہیں لکھی ۔

کیا امام خمینی نے 4 سالہ بچی سے متعہ کیا - وہابیوں کی کتاب -  فرضی نام سے ترجمہ -  رد شبہات و ناصبیت

یزیدی پروپیگنڈا کے ایک ثبوت کے لئے اس خبر پر کلک کریں

پشاور:دیوبندی پرنٹنگ پریس پرمتنازع موادچھاپنے والا گروہ پکڑا گیا

اکثر جہلا سے جب کوئی جواب نہیں بن بتا تو وہ کہتے ہیں کہ کشف الاسرار امام خمینی کی کتاب ہے
جی بلکل یہ کتاب 1987 میں امام خمینی رض نے چھپوائی۔ اس کتاب میں ایسی کوئی بھی بات کا زکر نہیں۔

https://ar.m.wikipedia.org/wiki/%D9%83%D8%B4%D9%81_%D8%A7%D9%84%D8%A3%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%B1

نتیجہ ہم اہل دانش و اہل سنت برادران پر چھوڑتے ہیں

About Admin