فرمان رسول خدا ص : جس شخص نے مجھ پر ایسی بات کہی جو میں نے نہیں کہی تو وہ اپنا ٹھکانا (جہنم کی) آگ میں بنا لے – (صحیح بخاری:109)
فضائل اہلبیت کی چوریاں
جھوٹے راویان – ابو بکر دروازہ بہشت پر بیٹھ جاؤ جسے چاہے داخل کرو
مولا علی ع کی شان میں اصل حدیث
رسول خدا ص نے فرمایا : کہ علی علیہ السلام قیامت کے دن حوضِ کوثر پر ہوں گے اور کوئی بھی جنت میں داخل نہ ہو سکے گا مگر جس کے پاس علی علیہ السلام کی جانب سے پروانہ ہو گا
حوالاجات : ابن عساکر، تاریخ دمشق میں،باب حالِ علی ،جلد2، صفحہ104، حدیث 608اورجلد2 صفحہ243،حدیث753۔ ، ابن مغازلی، کتاب مناقب میں، حدیث156،صفحہ119،131اور242۔ ، شیخ سلیمان قندوزی ، کتاب ینابیع المودة، باب56، ص211اور باب37،ص133، 301، ٢٤٥ ، سیوطی، اللئالی المصنوعة ، جلد1، صفحہ197،اشاعت اوّل(آخر ِ مناقب ِعلی )۔ ، محب الدین طبری، کتاب ریاض النضرة میں، جلد2، صفحہ ،177،211اور244
جعلی حدیث
اہلبیت ع سے بغض و حسد رکھنے والوں کو فضائل مولا علی ع برداشت نہ ہوے تو انہوں نے یہ والی جعلی حدیث گھڑ لی
عن عبدالله بن عباس قال : قال رسول الله صلىاللهعليهوآلهوسلم : « إذا كان يوم القيامة نادى مناد تحت العرش : هاتوا أصحاب محمد فيؤتى بأبى بكر وعمر وعثمان وعلىّ فيقال لابى بكر : قف على باب الجنّة فأدخل فيها من شئت وردّ من شئت
ابن عباس سے – بطور مرفوع: قیامت برپا ہو گی تو منادی زیر عرش سے آواز دے گا : اصحاب محمد کو لاو – ابو بکر ، عمر ، عثمان اور علی کو لایا جائے گا – ابو بکر سے کہا جائے گا کہ دروازہ بہشت پر بیٹھ جاؤ جسے چاہے داخل کرو جسے چاہو نکال دو
حدیث کی سند
إبن عساكر تاريخ مدينة دمشق ج ٤٤ ص ١٩٢
حدیث کی صحت و ضعف
اس حدیث کو إبراهيم بن عبد الله المصيصي اور أحمد بن الحسن بن القاسم الكوفي نے روایت کیا ہے اور دونوں ہی پکے جھوٹے ہیں
المجروحين من المحدثين والضعفاء والمتروكين ج ١ ص ١١٦
تبصرہ : ہمارے سادہ لو اہلسنت برادارن اور اہلبیت سے محبت کے دعویداروں کو دعوت فکر ہے کہ نقالوں سے ہوشیار رہیں اور جعلی فضائل صحابہ کی جانچ پڑتال و اسناد پر ضرور تحقیق کریں