اھم ترین

من گھڑت حدیث – جبرائیل و ملائکہ نے حضرت ابو بکر کے لئے ٹاٹ کا لباس پہنا – اہلسنت کی جعلی حدیثیں

فرمان رسول خدا ص : جس شخص نے مجھ پر ایسی بات کہی جو میں نے نہیں کہی تو وہ اپنا ٹھکانا (جہنم کی) آگ میں بنا لے – (صحیح بخاری:109)

من گھڑت فضائل صحابہ

من گھڑت حدیث – جبرائیل و ملائکہ نے حضرت ابو بکر کے لئے ٹاٹ کا لباس پہنا

شیعوں پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ مولا علی ع کو حد سے زیادہ بڑھا دیتے ہیں – حقیقت میں مولا علی ع کے فضائل نہ قابل بیان ہیں اور شیعہ سنی کتب بھری پڑی ہیں

دوسری طرف اہلسنت حضرات کو شیخین کے فضائل کو ثابت کرنے کے لئے جعلی و من گھڑت حدیثوں کا سہارا لینا پڑتا ہے

آئیے ایک ویڈیو دیکھتے ہیں جس میں تکفیری عطاءللہ بندیالوی جو شاذ و نادر ہی کوئی صحیح حدیث بیان کرتا ہے  ایک من گھڑت موضوع حدیث بیان کر کے لوگوں کو بیوقوف بنا رہا ہیں

ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ تکفیری عطاءللہ بندیالوی  ایک ضعیف حدیث بیان کر رہا ہے

حضرت ابو بکر نے اپنا سارا مال ومتاع راہِ خدا میں خرچ کردیا ، گھر کا تمام سامان یہاں تک کہ اپنا لباس بھی اللہ کی راہ میں دے دیا اور خود ایک ٹاٹ کا لباس پہن کر بارگاہِ نبوت میں حاضر ہوئے اور لباس بھی ایسا جس میں گنڈیوں کی جگہ کانٹے لگے ہوئے تھے، اسی لمحہ طائر سدرہ جبریل امین علیہ السلام پیغامِ خداوندی لے کر حاضر ہوئے اور عرض کیا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اللہ تعالی ابو بکر کو سلام فرماتا ہے، اور اُن سے دریافت فرماتا ہے کہ وہ اس فقر کی حالت میں اپنے رب سے راضی ہیں کہ نہیں؟ضورِ اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے جب ابو بکر سے فرمایا تو آپ بے اختیار رو پڑے اور کہنے لگے میں اپنےرب سے ناراض کیسے ہوسکتا ہوں؟ بے شک میں اپنے رب سے راضی ہوں ،اس کو بار بار دہراتے رہے۔ حضرت جبریل علیہ السلام نے عرض کیا:حضور! بے شک اللہ تعالی فرماتاہے: میں اُن سے راضی ہوچکا ہوں جس طرح وہ مجھ سے راضی ہے۔ اور اللہ کو ان کا لباس اتنا پسند آیا کہ اللہ کے حکم سے تمام حاملینِ عرش بھی وہی لباس پہنے ہوئے ہیں جوآپ کے ابو بکر نے پہنا

حدیث کی صحت و ضعف

امام ذہبی نے العلاء بن عمرو الحنفی الکوفی کے تذکرے میں اس روایت کو نقل کرکے اس واقعے پر جھوٹا ہونے کا حکم لگایا اور اس راوی کو بھی متروک قرار دیا ہے
قال الذهبي في الميزان: هو كذب
الذهبى ميزان الإعتدال فى نقد الرجال ج ٣ ص ١٠٣

ابن حبان نے لکھا علاء بن عمرو ایسی روایات نقل کرتا ہے جو بےدلیل اور بےاصل ہوتی ہیں
وقال ابن حبان في المجروحين : العلاء بن عمرو شيخ يروي عن أبي إسحاق الفزاري العجائب لا يجوز الاحتجاج به بحال.
 المجروحين ، ج:2، ص:185

یہ روایت مقبول نہیں ہے، بلکہ علماء نے اسے من گھڑت قرار دیا ہے۔
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر : 144107200398 

الذهبى ميزان الإعتدال فى نقد الرجال ج ٣ ص ١٠٣

من گھڑت حدیث - جبرائیل و ملائکہ نے حضرت ابو بکر کے لئے ٹاٹ کا لباس پہنا - اہلسنت کی جعلی حدیثیں

المجروحين ، ج:2، ص:185

من گھڑت حدیث - جبرائیل و ملائکہ نے حضرت ابو بکر کے لئے ٹاٹ کا لباس پہنا - اہلسنت کی جعلی حدیثیں
من گھڑت حدیث - جبرائیل و ملائکہ نے حضرت ابو بکر کے لئے ٹاٹ کا لباس پہنا - اہلسنت کی جعلی حدیثیں

دارالافتاء

من گھڑت حدیث - جبرائیل و ملائکہ نے حضرت ابو بکر کے لئے ٹاٹ کا لباس پہنا - اہلسنت کی جعلی حدیثیں
من گھڑت حدیث - جبرائیل و ملائکہ نے حضرت ابو بکر کے لئے ٹاٹ کا لباس پہنا - اہلسنت کی جعلی حدیثیں

ہمارے سادہ لوح اہلسنت برادارن کو ہمارا مشورہ ہے کہ جعلی فضائل صحابہ کی جانچ پڑتال و اسناد پر ضرور تحقیق کریں

About Admin

Check Also

جھوٹی حدیث - جس نے عمر سے نفرت کی اس نے مجھ سے نفرت کی - اہلسنت کی جعلی حدیثیں

جھوٹی حدیث – جس نے عمر سے نفرت کی اس نے مجھ سے نفرت کی – اہلسنت کی جعلی حدیثیں

جھوٹی حدیث - جس نے عمر سے نفرت کی اس نے مجھ سے نفرت کی - اہلسنت کی جعلی حدیثیں