فرمان رسول خدا ص : جس شخص نے مجھ پر ایسی بات کہی جو میں نے نہیں کہی تو وہ اپنا ٹھکانا (جہنم کی) آگ میں بنا لے – (صحیح بخاری:109)
من گھڑت فضائل صحابہ
باطل حدیث – جنت کے درختوں کے پتوں پر لکھا ہے – ابو بکر صدیق
شیعوں پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ مولا علی ع کو حد سے زیادہ بڑھا دیتے ہیں – حقیقت میں مولا علی ع کے فضائل نہ قابل بیان ہیں اور شیعہ سنی کتب بھری پڑی ہیں دوسری طرف اہلسنت حضرات کو شیخین کے فضائل کو ثابت کرنے کے لئے جعلی و من گھڑت حدیثوں کا سہارا لینا پڑتا ہے
جعلی حدیث
عن عبد الله بن عباس قال : قال رسول الله ص : ما فى الجنّة شجرة إلاّ مكتوب على كلّ ورقة منها : لا إله إلاّ الله محمد رسول الله أبوبكر الصديقّ عمر الفاروق عثمان ذوالنورين
ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول خدا ص نے فرمایا : جنت کے ہر درخت کے پتوں پر لکھا ہوا ہے کہ خداے یکتا کے سوا کوئی خدا نہیں ، محمّد خدا کے رسول ہیں ، ابو بکر صدیق ہیں ، عمر فاروق ہیں اور عثمان ذلنورین ہیں
حدیث کی صحت و ضعف طبرانی لکھتے ہیں کہ یہ حدیث علی بن جمیل نے گھڑی ہے پھر اسے معروف بن ابی معروف بلخی نے چرائی – اس میں عبدلعزیز خراسانیمجہول شخص ہے – ابو القاسم بن بشران نے امالی میں اسے محمد بن عبد سمر قندی سے روایت کی ہے – بغدادی نے اسے حسین بن ابراہیم سے لی ہے – ذھبی اس کے مطلق کہتے ہیں کہ یہ حدیث باطل اور جھوٹی ہے
الطبرانى المعجم الكبير ج ١١ ص ٧٦
إبن عساكر تاريخ مدينة دمشق ج ٥٩ ص ٣٥٣
راوی : على بن جميل إبن الجوزى الموضوعات ج ١ ص ٣٣٦
ہمارے سادہ لو اہلسنت برادارن کو ہمارا مشورہ ہے کہ جعلی فضائل صحابہ کی جانچ پڑتال و اسناد پر ضرور تحقیق کریں