جعلی حدیث – جبرئیل اور میکائیل نے ابو بکر کی بیعت کی
شیعوں پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ مولا علی ع کو حد سے زیادہ بڑھا دیتے ہیں – حقیقت میں مولا علی ع کے فضائل نہ قابل بیان ہیں اور شیعہ سنی کتب بھری پڑی ہیں
دوسری طرف اہلسنت حضرات کو شیخین کے فضائل کو ثابت کرنے کے لئے جعلی و من گھڑت حدیثوں کا سہارا لینا پڑتا ہے
جعلی حدیث
عن عائشة قالت: كانت ليلتي من رسول الله (صلى الله عليه وآله وسلم) فلما ضمني وإياه الفراش، قلت: يا رسول الله ألست أكرم أزواجك عليك؟ قال: بلى يا عائشة. قلت: فحدثني عن أبي بفضيلة ….بايع على ذلك جبريل وميكائيل، وعقدت خلافته براية بيضا
عائشہ کہتی ہیں کہ میری باری تھی جب رسول خدا ص لیٹ گئے تو میں نے پوچھا : کیا میں آپ کی معزز بیوی نہیں ہوں ؟ رسول ص نے فرمایا کیوں نہیں – عائشہ نے کہا : پھر میرے والد کے لئے کوئی حدیث ارشاد فرمایے – رسول ص نے فرمایا ، ان کی تخلیق جنت کی مٹی اور آب حیات سے ہوئی – ان کے لئے سفید موتی کا قصر ہو گا ، خدا ان کا حسنہ ……وہی میرے بعد خلیفہ ہوں گے – اے عائشہ ! جبرئیل و میکائیل نے اسی بنیاد پر انکی بیعت کی ہے
حدیث کی صحت و ضعف
یہ موضوع گھڑی ہوئی حدیث ہے تاريخ بغداد أو مدينة السلام ص ٥٥
راوی : هارون القطان
خطیب کا قول : لا يثبت هذا الحديث ورجال إسناده كلهم ثقات، ولعله شبه لهذا الشيخ القطان – أو أدخل عليه مع أني قد رأيته من حديث محمد بن بابشاذ البصري، عن سلمة بن شبيب، عن عبد الرزاق، وابن بابشاذ راوي مناكير عن الثقات تاريخ بغداد أو مدينة السلام ص ٥٥
حديث باطل كأنه المسكين ميزان الاعتدال: / ٢٨٢
تاريخ بغداد أو مدينة السلام ص ٥٥
ميزان الاعتدال: / ٢٨٢
تبصرہ : ہمارے سادہ لوح اہلسنت برادارن اور اہلبیت سے محبت کے دعویداروں کو دعوت فکر ہے کہ نقالوں سے ہوشیار رہیں اور جعلی فضائل صحابہ کی جانچ پڑتال و اسناد پر ضرور تحقیق کریں