جعلی حدیث – رسول خدا ص کی جنت میں عثمان کی شادی میں شرکت
شیعوں پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ مولا علی ع کو حد سے زیادہ بڑھا دیتے ہیں – حقیقت میں مولا علی ع کے فضائل نہ قابل بیان ہیں اور شیعہ سنی کتب بھری پڑی ہیں
دوسری طرف اہلسنت حضرات کو شیخین کے فضائل کو ثابت کرنے کے لئے جعلی و من گھڑت حدیثوں کا سہارا لینا پڑتا ہے
جعلی حدیث
رأيت رسول ص فى منامى على برذون أبلق فدنوت منه وعليه عمامة من نور معتجراً بها وفى رجليه نعلان خضر اوان شراكهما من لؤلؤ رطب بكفة قضيب من قضبان الجّنة أخضر فسلّم علىّ فرددت عليه وقلت : يا رسول الله قد اشتدّ شوقي إليك فأين أنت؟ فقال رسول ص : إن عثمان أصبح عروساً فى الجنّة وقد دعيت إلى عرسه
رسول خدا ص کو خواب میں دیکھا گھوڑے پر سوار تھے – ان کے سر پر نور کا عمامہ تھا ، پاؤں میں سبز نعلین تھی ، ہاتھ میں بہشت کا سبز تازیانہ تھا ، والہانہ انداز میں پوچھا : کہاں سے تشریف آوری ہے ؟ فرمایا : جنت میں عثمان کی شادی تھی – شرکت کر کے آ رہا ہوں
حدیث کی صحت و ضعف
ازدی : ابراہیم منقوش حدیث ساز اور جھوٹا تھا
راوی : إبراهيم بن منقوش الزبيدى
يضع الحديث الموضوعات ج ١ ص ٣٣٤
روى عن أصحاب ميمون بن مهران قال الأزدى : كان يضع الحديث ميزان الإعتدال فى نقد الرجال ج ١ ص ٦٧ – إبراهيم بن منقوش الزبيدى لسان الميزان ج ١ ص ٢١٤ – إبراهيم بن منقوش الزبيدى
الموضوعات ج ١ ص ٣٣٤
ميزان الإعتدال فى نقد الرجال ج ١ ص ٦٧ – إبراهيم بن منقوش الزبيدى
لسان الميزان ج ١ ص ٢١٤ – إبراهيم بن منقوش الزبيدى
ہمارے سادہ لوح اہلسنت برادارن کو ہمارا مشورہ ہے کہ جعلی فضائل صحابہ کی جانچ پڑتال و اسناد پر ضرور تحقیق کریں