فرمان رسول خدا ص : جس شخص نے مجھ پر ایسی بات کہی جو میں نے نہیں کہی تو وہ اپنا ٹھکانا (جہنم کی) آگ میں بنا لے – (صحیح بخاری:109)
من گھڑت فضائل صحابہ
ضعیف حدیث – رسول ص نے ابو بکر و عمر کا ہاتھ پکڑا – قیامت کے دن اکھٹے ہوں گے
شیعوں پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ مولا علی ع کو حد سے زیادہ بڑھا دیتے ہیں – حقیقت میں مولا علی ع کے فضائل نہ قابل بیان ہیں اور شیعہ سنی کتب بھری پڑی ہیں
دوسری طرف اہلسنت حضرات کو شیخین کے فضائل کو ثابت کرنے کے لئے جعلی و من گھڑت حدیثوں کا سہارا لینا پڑتا ہے
آئیے ایک ویڈیو دیکھتے ہیں جس میں اوکاڑوی صاحب جو شاذ و نادر ہی کوئی صحیح حدیث بیان کرتے ہیں ایک ضعیف حدیث بیان کر کے لوگوں کو بیوقوف بنا رہے ہیں
ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ اوکاڑوی صاحب ایک ضعیف حدیث بیان کرتے ہیں
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُجَالِدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ ذَاتَ يَوْمٍ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ أَحَدُهُمَا عَنْ يَمِينِهِ وَالْآخَرُ عَنْ شِمَالِهِ وَهُوَ آخِذٌ بِأَيْدِيهِمَا وَقَالَ هَكَذَا نُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
رسول اللہ ص ایک دن نکلے اور مسجد میں داخل ہوئے، ابوبکر وعمر میں سے ایک آپ کے دائیں جانب تھے اور دوسرے بائیں جانب، اور آپ ان دونوں کا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے آپ نے فرمایا اسی طرح ہم قیامت کے دن اٹھائے جائیں گے
حدیث کی صحت و ضعف
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے
سعید بن مسلمہ محدثین کے نزدیک قوی نہیں ہیں
سنن الترمذي – كتاب المناقب ص ٨٣٥
الشیخ زبیر علی زئی : إسنادہ ضعيف
سعید بن مسلمۃ : ضعیف ( تق: 2395)
مشکوۃ المصابیح جلد ٣ ص ٥٢٣
انوار الصحیفہ ص 305
سنن الترمذي – كتاب المناقب ص ٨٣٥
مشکوۃ المصابیح جلد ٣ ص ٥٢٣
انوار الصحیفہ ص 305
تبصرہ : ہمارے سادہ لوح اہلسنت برادارن ! جعلی فضائل صحابہ کی جانچ پڑتال و اسناد پر ضرور تحقیق کریں