فرمان رسول خدا ص : جس شخص نے مجھ پر ایسی بات کہی جو میں نے نہیں کہی تو وہ اپنا ٹھکانا (جہنم کی) آگ میں بنا لے – (صحیح بخاری:109)
فضائل اہلبیت کی چوریاں
ضعیف حدیث – امت کے بہتر فرقے – صحابہ کے نقش قدم پر چلنے والا جنتی
یہ حدیث نواصب نے اہلبیت کی دشمنی میں قرآن کی نص اور مستند تفاسیر و احادیث کے مقابلے میں گھڑی ہے۔
قرآن میں ارشاد خدا وندی ہے
الَّذِینَ ءَامَنُواْ وَ عَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ أُوْلَئكَ هُمْ خَیرُْ الْبرَِیة
اور بے شک جو لوگ ایمان لائے ہیں اور انہوں نے نیک اعمال کئے ہیں وہ بہترین خلائق ہیں
سوره البینہ آیت ٧
اہل سنت اور اہل شیعہ کی اہم کتب احادیث و تفسیر میں خیر البریہ کی تفسیر مولا علی ع اور ان کے شیعوں کے ساتھ بیان ہوئی ہے ۔
حاكم نیشاپوری اہل سنت کے معروف عالم دین نے اپنی معروف کتاب شواہد التنزیل میں 20 روایات کو مختلف اسناد کے ساتھ نقل کیا ہے ۔ ان میں سے بعض روایات کی سند ابن عباس، ابو برزه، و جابر بن عبدالله انصاری تک منتہی ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر ابن عباس سے منقول ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ نے حضرت علی (ع) کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا
هو أنت و شیعتک، تأتی أنت و شیعتک یوم القیامة راضین مرضیین
اے علی !وہ تم اور تمہارے شیعہ ہو ،قیامت کے روز تم اور تمہارے شیعہ اس حال میں حاضر ہو نگے کہ خدا تم سے راضی اور تم خدا سے راضی ہو گے۔
تفصیل کے لئے پڑھیں
لیکن نواصب کو مولا علی ع کی شان اور منزلت برداشت نہیں کہ وہ ایک ضعیف روایت سے عوام کو اہلبیت ع سے دور کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں اور یہ روایت بیان کرتے ہیں
بني إسرائيل تفرقت على ثنتين وسبعين ملة، وتفترق امتي على ثلاث وسبعين ملة كلهم في النار إلا ملة واحدة، قالوا: ومن هي يا رسول الله؟ قال: ما انا عليه واصحابي
بنی اسرائیل بہتر فرقوں میں بٹ گئے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی، اور ایک فرقہ کو چھوڑ کر باقی سبھی جہنم میں جائیں گے، صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ کون سی جماعت ہو گی؟ آپ نے فرمایا: ”یہ وہ لوگ ہوں گے جو میرے اور میرے صحابہ کے نقش قدم پر ہوں گے
حدیث کی صحت و ضعف
زبیر علی زئی : (2641) إسناده ضعيف
مزید لکھا کہ اس میں راوی ابن أنعم الإفريقي ضعيف ہے
ترمزی – بتحقیق زبیر علی زئی
انوار الصحیفہ ص 264
اب اس ضعیف حدیث کے راوی کا حال معلوم کرتے ہیں
راوی : عبدالرحمن بن زياد بن أنعم الافريقى
نسائی کا قول : ضعيف
ابو بکر بن خزیمہ کا قول : اس سے احتجاج نہیں کیا جا سکتا
ابن خراش کا قول : متروک
تهذيب الكمال فى أسماء الرجال ج ١٧ ص ١٠٨ – عبدالرحمن بن زياد بن أنعم
وقال فى الضعفاء أنه كان مدلساً وكذا وصفه به الدار قطنى
إبن حجر العسقلانى طبقات المدلسين ص ٥٥
تهذيب الكمال فى أسماء الرجال ج ١٧ ص ١٠٨ – عبدالرحمن بن زياد بن أنعم
إبن حجر العسقلانى طبقات المدلسين ص ٥٥
نتیجہ
کیا اہلبیت ع سے بڑا کوئی صحابی تھا ؟
علی علیہ سلام کی ذات سے بڑا کون صحابی تھا ؟
اسلیے اہلسنت سے گذارش ہے کہ متنازع اور ایسے صحابیوں کو اپنا رہبر بنانے کی بجائے اہل بیت جیسے اصحاب کو اپنا رہبر بنائیں اور ناجی بنیں۔
اسی ضعیف راوی عبدالرحمن بن زياد بن أنعم الافريقى کی نقل کردہ ایک من گھڑت روایت پڑھیں
من گھڑت حدیث – حضرت عيسى کے بعد ابو بکر و عمر محشور ہوں گے – اہلسنت کی جعلی حدیثیں
اہلبیت ع حضرت نوح کی کشتی کی مانند ہیں – اہلیسنت مولانا یٰسین قادری